Skip to content
Home » فکر ہجر نے کس کے اشارے پہ لکھ دیا(Fikar hijar ne kis ke isharay pay likh diya)

فکر ہجر نے کس کے اشارے پہ لکھ دیا
(Fikar hijar ne kis ke isharay pay likh diya)

فکر ہجر نے کس کے اشارے پہ لکھ دیا
قسمت کا کھیل اپنے ستارے پہ لکھ دیا

یہ دیھکر کہ رات سے دریا اداس ہے
لہروں نے میرا نام کنارے پہ لکھ دیا

دشمن بھی لوٹ آئے مجھے پھر خریدنے
میں نے جو کود کا آج خسارے پہ لکھ دیا

ہر کوئی پڑھ رہا ہے مرا حال دل یہاں
کیا کیا یہ زندگی کے سمارے پہ لکھ دیا

پھر تو بھی ڈھونڈے گا مرے نام ونشان کو
اینٹوں کے درمیاں جو گارے پہ لکھ دیا

وشمہ خلوص و پیار کا عالم تو دیکھئے
بچوں نے میرا نام غبارے پہ لکھ دیا

Poet: Wishma Khan Wishma

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *