حسن و ادا پہ کون جو جان چھڑکتے بھی نہیں عشق و وفا میں کون جو زخموں کو سہتے بھی نہیں درد اسے ہی مل گئے، جو چلے تھے خلوص سے پا چکے کچھ طریقہ دنیا کے رواج برسوں سے چھا چکی ہے ہوس پرستی کی فضا چہار سو ٹکڑے بکھر یہاں وہاں ہو گئے کیسے منتشر فکر مگر مری پڑی، بے حسی بھی وہی رہی کوچ نصیر ایک دن فانی دہر سے کرنا ہے |
Poet: Nasir Ibrahim Dhamaskar |
From: Ratnagiri |