کیوں عشق کی ابتدا میں ڈگمگائے بہت یہ سوچ کر آج ہم بھی مسکرائے بہت در چھوڑ کر جو ترا ہم جائیں بھی تو کہاں مغرور سے ہو گئے ہیں کیوں وہی لوگ پھر تیرے بچھڑ جانے کا غم یا خوشی تھی کوئی معلوم سب کو ہو گی جو بات بھی اب ہو گی |
Poet: Naveed Ahmed Shakir |
– |
کیوں عشق کی ابتدا میں ڈگمگائے بہت یہ سوچ کر آج ہم بھی مسکرائے بہت در چھوڑ کر جو ترا ہم جائیں بھی تو کہاں مغرور سے ہو گئے ہیں کیوں وہی لوگ پھر تیرے بچھڑ جانے کا غم یا خوشی تھی کوئی معلوم سب کو ہو گی جو بات بھی اب ہو گی |
Poet: Naveed Ahmed Shakir |
– |