نیند بھی تیرے بنا اب تو سزا لگتی ہے چونک پڑتا ہوں اگر آنکھ ذرا لگتی ہے فاصلہ قرب بنا قرب بھی ایسا کہ مجھے دشمن جاں ہی سہی دوست سمجھتا ہوں اسے خود اگر نام لوں تیرا تو لرزتا ہے بدن ایسے محبس میں جنم اپنا ہوا ہے کہ مجھے طنز آمیز نہیں ہے مرا انداز سخن |
Poet: Murtaza Barlaz |
– |