Skip to content
Home » پھر سے سوئی ہوئی چنگاری جگا دی میں نے(Phir se soi hui chingari jaga di mein ne)

پھر سے سوئی ہوئی چنگاری جگا دی میں نے
(Phir se soi hui chingari jaga di mein ne)

پھر سے سوئی ہوئی چنگاری جگا دی میں نے
تجھ کو چھو کر تو کوئی آگ لگا دی میں نے

جل کے اب خاک نہ ہو جائے کہیں سارا وجود
باتوں باتوں میں بہت بات بڑھا دی میں نے

تیرے انکار کی باقی نہ رکھی گنجائش
درمیاں کی سبھی دیوار گرا دی میں نے

منتظر جتنے دریچے تھے سبھی بند ہوئے
گھر پہنچنے میں بہت دیر لگا دی میں نے

اب ترے وصل کی خواہش بھی نہیں ہے باقی
اس لئے ہجر کی میعاد بڑھا دی میں نے

مجھ سے اس بات پہ ناراض ہے یہ سارا چمن
پھول پہ بیٹھی ہوئی تتلی اڑا دی میں نے

تیری فرقت میں کبھی قرب کا احساس رہا
تیرے پہلو میں کبھی تجھکو صدا دی میں نے

Poet: Farooque Noor
From: Burhanpur

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *